فلمی کہکشاں

فلمی کہکشاں

جوتا اور جنگ

مختصر مدت کے لیے ایک بڑی خوبصورت ہیروئن بالی وڈ کی فلم انڈسٹری میں آئی تھی۔ پریا گل، فلم جوش، تیرے میرے سپنے اور مشہور فلم ۔۔۔ صرف تم ۔۔۔۔ کی ہیروئن،

ایک جوتے کے لیے اس کے اور فلمساز کے درمیان جنگ ہوئی، ہوا کچھ یوں کہ فلم ۔۔۔۔ بڑے دل والا ۔۔۔۔ کی شوٹنگ ہو رہی تھی۔ فلمساز کا کہنا تھا کہ پریا گل کو ایک جوتا پہنے کے لیے دیا گیا جو کچھ بڑا تھا مگر اسے جوتا پہن کر اس سین میں صرف بیٹھنا ہی تو تھا مگر اس نے نہ صرف جوتا اتار پھینکا بلکہ اس سے جھگڑا بھی کیا۔ اور خواہ مخواہ میں اتنا فساد برپا کیا۔


جبکہ پریا گل کا کہنا تھا کہ اس کے پاوں کا سائز5 نمبر ہے مگر اسے8 نمبر کے جوتے پہننے کے لیے دیئے گئے جسے کچھ بحث کے بعد اس نے پہن لیے مگر اگلے ہی روز اسے ایک لہنگا پہننے کو دیا گیا جو بہت بڑا تھا جسے پہن کر اسے دوڑنا تھا تو اس نے اسے کاٹ کر چھوٹا کرانے کے لیے کہا مگر وہ نہ مانے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ وہ شوٹنگ کے دوران دوڑتے ہوئے لہنگے سے الجھ کراس بری طرح گری کہ اس کے پاؤں میں چوٹ آ گئی۔ اور وہ بیڈ نشین ہو گئی۔ یوں اسے جوتا اور لہنگا دونوں بہت مہنگے پڑے۔

جان جوکھم میں ڈالنا

فلم غلام کی شوٹنگ کے دوران اچانک پرفیکشن کی خاطر عامر خاں نے ہدایتکار کو یہ فیصلہ سنا دیا کہ فلم کا خطرناک سین ڈپلیکیٹ کی بجائے وہ خود کرے گا۔ سب لوگوں نے اسے سمجھایا کہ اس میں جان جانے کا خطرہ ہے لہذا وہ اپنے ارادے سے باز آ جائے مگر وہ نہ مانا تو مجبورا ہدایتکار وکرم بھٹ کو اس کی بات ماننا پڑی اور سین کی فلمبندی شروع ہوگئی۔اس سین میں عامر خاں کو ریل کی پٹڑی پر بھاگنا تھا، جبکہ ٹرین پوری رفتار سے اس کے پیچھے آ رہی تھی۔ ریہرسل کے بعد وہ پٹری پر دوڑنے لگا مگر ہوا یہ کہ اب ٹرین ریہرسل کے برعکس تیزرفتاری کے ساتھ آگے بڑھنے لگی۔ اور بہت جلد اس کے قریب آ گئی۔ عامر خان نے بھی ایڑی چوٹی کا زور لگایا اور عین اس وقت پٹڑی سے چھلانگ لگا دی جب ٹرین اس کے سر پر آ پہنچی تھی۔ یوں جان جوکھم میں ڈال کر اس نے پرفیکٹ شاٹ دیا۔
عامرخان اس کام کے لیے خطروں کے کھلاڑی اکشے کمار ہے نا،

یہ کیسا انصاف
ایک کلاسک فلم ۔۔۔۔ ہمارا دل آپ کے پاس ہے۔۔۔۔ میں ہیروئن ایشوریہ رائے جو کہ پوری فلم میں ساڑھی میں ملبوس ہے۔ گانوں کے دوران سوئٹررلینڈ کی خون جما دینے والی سردی میں بھی اپنے پیٹ اور بازوں کو ننگا کیے ہوئے ہے اور انیل کپور کے ساتھ ناچ رہی ہے جس نے سوئٹر پہن رکھا ہے۔
بالکل ایسا ہی ایک منظر فلم ۔۔۔ پکار۔۔۔ میں بھی نظر آیا جس میں انیل کپور اور نمرتا پر ایسا ہی رومانی گانا مذکورہ ملک کی سرد فضا میں عکس بند کیا گیا۔ تو وہاں بھی کچھ ایسا ہی دیکھنے میں آیا کہ ہیرو تو فل گرم کپڑوں میں نظر آیا اور ہیروئن بچاری ۔۔۔۔۔،


واہ بھیا، یہ کیسا انصاف ہے۔ کہ ہیرو کو سب کچھ پہناؤ اور ہیروئن بچاری ٹھٹھرتی رہے۔


مزاج عاشقانہ
بالی وڈ کے معروف ہیرو عامر خان کا مزاج بچپن سے عاشقانہ ہے۔ اس نے چھوٹی سی عمر میں سات لڑکیوں سے عشق کیا مگر سب نے اسے ٹھکرا دیا۔ احتجاجا خان نے ہر مرتبہ اپنا سر منڈوایا۔ اس طرح سات مرتبہ سر منڈوا کر اس نے ایک خاص ریکارڈ قائم کیا۔ ایک ٹی وی کو چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے اس نے کہا کہ اب وہ میچور ہے اس کے سر سے عشق کا بھوت اتر چکا ہے اور اب وہ لڑکیوں کے پیچھے نہیں بلکہ لڑکیاں اس کے پیچھے بھاگتی ہیں۔


شہرت نے بچا لیا

ہندی فلم انڈسٹری کے مشہور اداکار ریتھک روشن اور امیشا پٹیل کو اس وقت شدید مشکل کا سامنا کرنا پڑا جب وہ ایک اسٹیج شو کرنے کلکتہ گئے ہوئے تھے۔ کہ ایک شاہراہ پر انھیں مسلح ڈاکوں نے گھیر لیا اور جیب سے رقم نکالنے کے بعد ان کے ہاتھوں سے گھڑیاں بھی اتار لیں اور گاڑی چھیننے کی بھی کوشش کی، مگر اسی دوران ایک ڈاکو نے انھیں پہچان لیا تو ڈاکوں نے معذرت کرتے ہوئے ان کی اشیاء اور رقم واپس کر دی اور چلے گئے۔
چلو اسٹار ہونے کا کچھ تو فائدہ ہوا۔ عجب ہوا ڑے،

ہیرو کو زیرو


اداکار گووندا نے ایک شادی میں شرکت کی۔ اس شادی کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں گووندا نے شرکت کی اور وہ اپنی پوری زندہ دلی کے ساتھ شریک ہوا۔ لوگوں کا خیال تھا کہ گووندا دلہا دلہن کو مبارکباد دے گا اور نکل لے گا مگر کلرفل گووندا نہ صرف موجود رہا بلکہ باراتیوں میں بھی گھل مل گیا اور دلہا دلہن کو مبارک باد دینے کے بعد اس نے اچانک بریک ڈانس شروع کر دیا۔ اور لوگوں کو حیران کر دیا۔ گووندا کی موجودگی میں دلہا دو نمبر کی چیز بن کر رہ گیا کیونکہ لوگوں کی پوری توجہ ہیرو نمبرون کی طرف تھی۔ ویسے گووندا نے یہ سب کچھ مفت میں کیا اور ایک پیسہ بھی نہیں لیا۔
واہ ڑے ۔۔۔۔ گووندا ہر وقت ناچنے کو ہی تیار رہتا ہے۔

گھبر سنگھ
مشہور زمانہ فلم ۔۔۔ شعلے ۔۔۔ پرفلم میکر رمیش سپی نے اپنا سب کچھ داو پر لگا کر یہ فلم بنائی تھی مگر ریلیز ہوتے ہی ۔۔۔ شعلے ۔۔۔۔ فلم کو بڑی فلاپ فلم قرار دے دیا گیا۔ اس موقع پر رمیش نے شعلے کے اہم اداکاروں اور رائٹرز کی میٹنگ طلب کی۔ لیکن اس میں سوائے سلیم جاوید، امیتابچن اور رمیش سپی کے کوئی نہیں آیا۔ یاد رہے کہ امجد خان کو کال ہی نہیں کیا گیا تھا کیونکہ اس وقت تک فلم کی ناکامی کا ذمہ دار ناتجربہ کار ولن امجد خان کو سمجھا جا رہا تھا۔ میٹنگ کے دوران امیتابچن نے تجویز پیش کی کہ فلم کو مکمل ناکامی سے بچانے کے لیے تمام سینماوں سے فوری طور پر اتار لیا جائے اور ان حصوں کی شوٹنگ دوبارہ کی جائے، جس میں امجد خان ہے۔ لیکن رائٹر سلیم جاوید نے اس کی سخت مخالفت کی اور یہ دھمکی دی کہ اگر اس تجویز پر عمل کیا گیا تو وہ فلم کی کریڈٹ لسٹ پر سے اپنا نام ہٹا لے گا۔ دھمکی کارگر ثابت ہوئی اور رمیش نے فلم کو جوں کا توں چلنے دیا اور اس کے بعد جو کچھ ہوا وہ تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔

اف ۔۔۔۔ اگر اس تجویز پر عمل ہو جاتا تو سب گھبر سنگھ جیسا کردار کیسے پاتے۔


******

Leave a comment